Wednesday, 25 November 2020

بے نشاں ہو گئے ہیں



اے آنے والے 

وقت کے لوگو

تم سےپہلے جو گزرےتھے 

تمھاری طرح ناز بہت تھا

حسین ، مغرور ، طاقتور

بے مثال اور با کمال بھی

دانا ، محقق ، دانشور

بادشاہ،وزیر،امیر سب ہی

وہی  لڑی  جو  چلی  آئ

ہے  ابد  سے

سب  اپنے  اپنے

  حصّے کا لیے

اپنا اپنا وقت جیئے

اور  چل  دیے

تم کسی زعم میں نہ 

رہنا

کہ وقت تیزی سے

 گزر جاتا ہے

دیکھو ذرا

زمین وہی ہے

وہی فضا ہے

وہی ہے بارش

وہی ہے سبزہ

 وہی ثمر ہیں

وہی شجر ہیں

بس مکین بدل گۓ ہیں

بے نشان ہو گۓ ہیں

سب کہیں کھو گۓ ہیں

شاعرہ : فاخرہ تبسم 






No comments:

Post a Comment

قرآن پڑھانا واجب ہے

جس دیس کی مائیں

  جس دیس کی مائیں بچوں کو مغرب کے سبق سکھاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچوں کو گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچیوں کے فحاشی...