Showing posts with label بچپن کی بہاریں. Show all posts
Showing posts with label بچپن کی بہاریں. Show all posts

Friday, 27 November 2020

بچپن



اے وقت کوئی ایسا چراغ لا دے 

جو  کھویا    ہوا  بچپن     لوٹا     دے   


مڑ کر بھی نہ دیکھوں رنگِ شباب کو 

ایک بار چمکتے ہوے دنوں کو صدا دے


مجھ کو لے جا اڑے پھر اُس دیس میں 

مولا  ہوا  کوئی  ایسی    چلا    دے  


نہ سوچ ، نہ خواب ، نہ فکرِ معاش تھی

وہ لا ابالی سے وقت کو پھر سے بُلا دے


جس کے سُروں میں ہو سُرورِ زندگی

بھٹکے ہوۓ بچپن کا کوئ گیت سنا دے


ہنستے تھے تو ہنسی میں تھے رنگ بکھرتے 

کوئ پھر سےساز کے ان تاروں ںکو بجا دے

بوسیدہ میرامکان مجھےمنظور ہےلیکن

مولا  میرا جنت  میں اک محل بنا  دے

                      

قرآن پڑھانا واجب ہے

جس دیس کی مائیں

  جس دیس کی مائیں بچوں کو مغرب کے سبق سکھاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچوں کو گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچیوں کے فحاشی...