۞ مزدور بچوں کے نام ۞
پھول جیسے حسین چہروں پہ
کیوں راہ کی دھول جمی ہے
کیوں اُداس آنکھوں میں بےبسی کے
آشک آکر ٹھہر گۓ ہیں
خاموش لب ویران چہرے
بےبسی کانشاں بنے ہیں
یا ہم سے شکوہ کناں ہیں بولو
بتاؤ ان کا قصور کیا ہے
یہ تو قوم کا مستقبل ہیں
اور قوم انہی کوکھو رہی ہے
یہ لُٹے پھٹے حیران بچے
بتاؤ کل یہ کیا بنیں گے
بقلم :فاخرہ تبسم