Wednesday, 4 November 2020

مزدور بچوں کے نام


 ۞  مزدور بچوں کے نام  ۞

پھول جیسے حسین چہروں پہ

         کیوں راہ کی دھول جمی ہے  

کیوں اُداس آنکھوں میں بےبسی کے

آشک آکر ٹھہر گۓ ہیں

خاموش لب ویران چہرے

بےبسی کانشاں بنے ہیں

یا ہم سے شکوہ کناں ہیں بولو

بتاؤ ان کا قصور کیا ہے

یہ تو قوم کا مستقبل ہیں 

اور قوم انہی کوکھو رہی ہے

یہ لُٹے پھٹے حیران بچے

بتاؤ کل یہ کیا بنیں گے

بقلم :فاخرہ تبسم            

No comments:

Post a Comment

قرآن پڑھانا واجب ہے

جس دیس کی مائیں

  جس دیس کی مائیں بچوں کو مغرب کے سبق سکھاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچوں کو گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچیوں کے فحاشی...