اے آنے والے
وقت کے لوگو
تم سےپہلے جو گزرےتھے
تمھاری طرح ناز بہت تھا
حسین ، مغرور ، طاقتور
بے مثال اور با کمال بھی
دانا ، محقق ، دانشور
بادشاہ،وزیر،امیر سب ہی
وہی لڑی جو چلی آئ
ہے ابد سے
سب اپنے اپنے
حصّے کا لیے
اپنا اپنا وقت جیئے
اور چل دیے
تم کسی زعم میں نہ
رہنا
کہ وقت تیزی سے
گزر جاتا ہے
دیکھو ذرا
زمین وہی ہے
وہی فضا ہے
وہی ہے بارش
وہی ہے سبزہ
وہی ثمر ہیں
وہی شجر ہیں
بس مکین بدل گۓ ہیں
بے نشان ہو گۓ ہیں
سب کہیں کھو گۓ ہیں
شاعرہ : فاخرہ تبسم