Showing posts with label ہار کہاں ممکن. Show all posts
Showing posts with label ہار کہاں ممکن. Show all posts

Sunday, 18 April 2021

فرار کہاں ممکن




 


ان تلخ حقائق سے فرار کہاں ممکن

بھاگو مگر ان سے انکار کہاں ممکن


اب خوش خیالی میں گزر بسر کرلو

اس مطلبی دنیا میں پیار کہاں ممکن


کہنا اگر چاہو سل جاتے ہیں لب

رقیب زمانہ ہے اظہار کہاں ممکن


جاؤ خود ہی کندھوں پر اٹھا لو بوجھ اپنا

گر کر خود ہی سنبھلو غمخوار کہاں ممکن


ہاتھوں کی لکیروں میں تلاشو نہ قسمت کو

ہو رب پہ بھروسہ تو ہار کہاں ممکن

قرآن پڑھانا واجب ہے

جس دیس کی مائیں

  جس دیس کی مائیں بچوں کو مغرب کے سبق سکھاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچوں کو گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچیوں کے فحاشی...