🌸🌸🌸🌸
میرے دیس کے بچوں کے کچھ خواب سہانے ہیںکچھ قرض ہیں ان کے جو ہمیں مل کے چکانے ہیں
قربان ہوۓ تھے جو یہ ملک بنانے میں معصوم سے بچوں کے ان گنت افسانے ہیں
جو عظیم مقاصد کے پیغام سناتے تھے وہ خواب کہاں ہیں جو پروان چڑھانے ہیں
کتابوں کی جگہ ان سے کیوں بھیک منگواتے ہو حسن ہیں دھرتی کا آزادی کے ترانے ہیں جو سیکھا تھا انہوں نے ماؤں کی کوکھوں سے وہ سبق کہاں ہیں جو ان کو سکھانے ہیں
عظیم قوموں کے عظیم مقاصد ہیںاس دور کے بچوں کو جو ہم نے تھمانے ہیںشاعری:فاخرہ تبسم
🌸🌸🌸🌸🌸