Saturday, 15 August 2020

توکل علی اللہ


بار بار دھونا ہے

ہاتھوں کو صابن سے

اجتناب کرنا ہے

بے سبب ملاقاتوں سے

گوشہ تنہائی میں

خود کو ہے چھپا لینا

جراثیم کُش دواوں سے

گھر کو ہے بچا لینا

اشیاۓ ضرورت کو

دھوپ بھی لگوا لینا

ماسک اور دستانوں کی 

احتیاط بھی ضروری ہے

اور جان بچانے کو

فاصلہ مجبوری  ہے

یہ سب صحیح لیکن

مگر اے اہل ایمان   

اس دنیا ئے فانی  کی 

طےشدہ مسافت میں

آزمائشیں بہت سی ہیں

توکل علی اللہ تو

طاقتِ مسلمان ہے

ڈھال ہے مصیبت میں

رنج اور صعوبت میں

آزمائش کی اس شدت میں

کیوں کمزور پڑتے ہو

کیوں مرنے سے ڈرتے ہو

کیوں ہیں حوصلے توڑے

اور اعصاب کیوں چھوڑے

یقینی، بے یقینی کی

کس کیفیت میں پھرتے ہو

تمہارے پاس ہے اللہ

 تمہارے ساتھ ہے اللہ

خدا کے حکم کے آگے

کچھ بھی ٹک نہیں سکتا

یہ فہم وفراست کی

 دلیلیں مار جاتی ہیں

 احتیاطیں ہار جاتی ہیں

کہ  اس کا حکم نہ ہو

 توپتہ ہل نہیں سکتا 

سانس چل نہیں سکتا

 وہی ہے زندگی دیتا

 وہی ہے جان بھی لیتا

وہی بیمار کرتا ہے

 شفا بھی وہی دیتا ہے

پھر یہ بے بسی کیسی

سہمی زندگی کیسی

توکل کی رسی کو

نہ تم ہاتھ سے چھوڑو

خدا سے رابطہ جوڑو

وہی محافظِ اعلی ہے

وہی سب سے ارفع ہے

اپنے رحمان ہونے کا

ہر پل اظہار کرتا ہے

کہ وہ ماں سے کہیں زیادہ

تم سے پیار کرتا ہے

شاعرہ: فاخرہ تبسم                                               








No comments:

Post a Comment

قرآن پڑھانا واجب ہے

جس دیس کی مائیں

  جس دیس کی مائیں بچوں کو مغرب کے سبق سکھاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچوں کو گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچیوں کے فحاشی...