This blog is comprised of the poetry of Fakhara Tabassum only. Here you may read the best articls and elegant poetry on various topics i.e. reality, universal truth, patriotism, friendship, Islamic notions, affection etc.✍
Wednesday, 4 November 2020
Tuesday, 3 November 2020
اے مسلمان عورت
غفلت کے اندھیروں میں ڈوبی اس قوم کو بیدار کرو اے ماؤں , بہنو, بیٹیو اک فوج نئی تیار کرو
آنے والے وقت میں حالات بدلنے والے ہیںفتنے سر اٹھایئں گے خبردار رہو ٗ ہشیار کرو
کشمیر کی آذادی کا اک باب نیا اب کھلنا ہےآذادی کے متوالو ٗ تیار اپنے ہتھیار کرو
وہ بیٹے جو ماؤں کو عظمت کے تاج پہناتے ہیںاسلام کی قوت بن کے ابھریں پیدا ایسے سالار کرو
لوریاں سناؤ انہیں اسلام کے شاہینوں کیاپنے جگر کے ٹکڑوں کو ملت کا غم خوار کرو
اسیروں کی رہائی بھی فرض ہمارا بنتا ہےآذادی کی شمعیں ہوں روشن کفر پہ ایسا وار کرو
ہو رہا ہے جگ میں باطل قوتوں کا اتحاداس بھولی بھٹکی قوم کو اسلام کا وفادار کرو
بکھرے ہوے لوگوں کو اک مرکز پر پھر لانا ہےاپنے اخلاق حسنہ سے دل ان کے بیدار کرو
اوراق پلٹ کر ماضی کے خنساءؓ کی سیرت دہرا دوتاریخ کا روشن باب بنو زندہ ایسے کردار کرو
شاعرہ : فاخرہ تبسمؔؔ
Thursday, 22 October 2020
ماں
🌹 ماں🌹
وہ لفظ ماں ہے کہ جس کے دم سے دنیا رواں ہے بس جان لو تمکہ ماں ہے محبت جس میں حقیقتبے لوث شفقتبے پایاں رحمتخلوص کی دولتدعاؤں کا درپننہ کانٹوں کی پروا نہ پھو لوں کا لالچنہ دکھ سکھ پیارےنہ مالا نہ کنگننہ سونا نہ ہیرےنہ کاجل کی پروانہ گہنے پیارےکہ ممتا تمہاریصدقے تمہارےتمہی اس کی دنیاتمہی گہنے سارےتم ہی نین کاجلتم ہی چاند تارےتمہارے ہی دم سے سجے اس کا آنگنیہ سارے ہی جزبے ہیں ماں کی بدو لت کہ ماں ہے محبت
Sunday, 11 October 2020
اللہ سے توبہ کرو
اٹھو کہ
سوئے ہوے لوگوں
کی تقد یرنہیں بدلا کرتی
جستجو کے رستوں پر
اپنے پاوں کے نقش
اتنے گہرے کر دو
کہ راستے تھک جائیں
اپنی پھیکی قسمت کی لکیروں کو
محنت اور خلوص کی لو دو
کہ خوش قسمتی تمہارا تعاقب کرے
اپنے معبود برحق کے سامنے
سجدہ ریز ہو جاو
کہ وہ اپنا غضب چھوڑ کر
رحمٰن بن جائے
اور تمھاری قسمت میں صرف
خوش قسمتی لکھ دے
Sunday, 13 September 2020
جس دیس کی مائیں
جس دیس کی مائیں بچوں کو
مغرب کے سبق سکھاتی ہوں
جس دیس کی مائیں بچوں کو
گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں
جس دیس کی مائیں بچیوں کے
فحاشی کے نام پہ اِترائیں
جس دیس کی مائیں مغرب کی
دلدل میں خود ہی گر جائیں
جس دیس کے چوراہوں پر
تصویریں ہو ں عریانی کی
زنا کی شرح بڑھ جائے
تو پھر بات ہے کیا حیرانی کی
جس دیس کے علماء
اسلامی باتوں کو خوب گھماتے ہوں
اور اپنی پگڑی کی خاطر
نفرت کے بیج اگاتے ہوں
ووٹوں کے نام پہ لوگوں کی
عقلوں سے کھیلا جاتا ہو
شعور اڑا کے ذہنوں کے
اس قوم کو بیچا جاتا ہو
جس دیس کے کونے کونے میں
ڈیرے ہوں عامل، پیروں کے
اور روپ بدل کر پھرتے ہیں
بھیس بدل کر فقیروں کے
جس دیس کی نسلیں جہالت کے
اندھیروں میں بھولی بٹھکی ہوں
گر گر کر درباروں پر
رو رو کرسجدے کرتی ہوں
جس دیس میں جوہر تربیت کے
موجود ہی نہ ہوں بچپن سے
جان چُھڑائیں گے پھر وہ
تہذیب کے ہر اک بندھن سے
جس دیس میں تربیت بچوں
کی
نیٹ اور کیبل کرتے ہوں
اس دیس کے مستقبل کے تارے
پھر کیوں نہ آوارہ پھرتے ہوں
اس دیس میں قاتل میڈیا پر
آواز اٹھانا واجب
ہے
اس دیس کے ہراک باسی پر
سوال اٹھانا واجب ہے
اس دیس کی ساری ماؤں کو
اسلام سکھانا واجب ہے
اس دیس کی مکتب گاہوں میں
قرآن پڑھانا واجب ہے
انسان بنانا واجب ہے
شعور جگانا واجب ہے
Friday, 11 September 2020
قرآن پڑھانا واجب ہے
جس دیس کی مائیں
جس دیس کی مائیں بچوں کو مغرب کے سبق سکھاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچوں کو گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں جس دیس کی مائیں بچیوں کے فحاشی...